ماہ رمضان میں پیٹ کی خرابیوں سے بچاؤ کا آسان نسخہ اسپغول
14/06/2017 - نمائیندہ خصوصی
ماہ رمضان میں بھی غذائی بدپرہیزی کرنے والوں کے معدے خراب رہتے ہیں ۔ایسے لوگوں کو
افطاری کے بعد پیٹ میں گیس اور مروڑ کا مسئلہ ہوتا ہے ۔اسکی جہاں بہت سی وجوہات ہیں وہاں
سب سے اہم خرابی تیل ، بیسن و میدے کی بنی ہوئی اشیا کا بے محابااستعمال ہے ۔جو لوگ اعتدال
سے متواز ن خوراک نہیں کھاتے ان کے معدہ میں فائبر کی کمی ہوجاتی ہے جس سے آنتوں کا
بنیادی فعل خراب ہوتا ہے۔
جن لوگوں کو انزائم کا مسئلہ ہوتا ہے انہیں خاص طور پر معدہ کی خرابی کا سامنا کرنا پڑتا ہے
لہذا ایسے لوگوں کو سحری سے پہلے اسپغول کی بھوسی دہی میں یا لسی میں ڈال کر استعمال
کرنی چاہئے۔سحری میں ممکن نہ ہوتو افطار کے بعد بھی اس کو استعمال کیا جاسکتا ہے۔ماہ
رمضان میں معدہ کی خرابیوں پر بات چیت کرتے ہوئے مرحبا لیبارٹریز کے چیف ایگزیکٹو حکیم
محمد عثمان نے کہا ہے کہ اسپغول کی بھوسی افعال معدہ درست کرنے والی ادویات سے بہتر اور
سود مند ہے کیونکہ یہ غذائی طور پر فائبر پیدا کرتی اور آنتوں سے فضلہ کے اخراج میں آسانی
پیدا کرتی ہے اس کے علاوہ اسپغول یورک ایسڈ اور کولیسٹرول میں بھی کمی پیدا کرتا ہے۔
ماہ رمضان مین اسپغول کے استعمال سے زیادہ پیاس بھی نہیں لگتی اور معدہ کی خرابی سے
طبیعت میں جو گرانی پیدا ہونے سے رویئے تبدیل ہوتے ہیں،اسپغول کھانے سے اسکی اصلاح
ہوجاتی ہے تاہم اسپغول کی بھوسی ہمیشہ معیاری اور خالص ہونی چاہئے۔